9 اکتوبر، 2021، 3:33 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84498154
T T
0 Persons
ای سی او تجارتی راہداری کی بحالی اور علاقائی مواصلات کیلئے ایران کا آسان راستہ

اسلام آباد - ایرنا - اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی اور پاکستان، اقتصادی تعاون تنظیم کے تین اہم بانیوں کے طور پر، دو طرفہ تجارت اور ٹرانزٹ کے ذریعے علاقائی مواصلات کے شعبے میں ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں؛ ایران کے ذریعے تجارتی کارگو بھیجنے کے پہلے مرحلے کی تکمیل ای سی او تجارتی راہداری کی بحالی ظاہر ہوتی ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اس ملک کی سب سے بڑی لاجسٹک کمپنی جس نے گزشتہ ماہ تہران-استنبول-اسلام آباد کے درمیان ایکو کوریڈور (آئی ٹی آئی) کو بحال کرنے کے لیے ایک نئے اقدام کا اعلان کیا، یہ اب بین الاقوامی ٹرانزٹ سسٹم (ٹی آئی آر) کے ذریعے پاکستان سے ایران کے راستے قیمتی سامان کی پہلی کھیپ بھیجنے میں کامیاب رہا ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ، خاص طور پر وہ جو علاقائی مواصلات اور راہداری کے معاملات کے انچارج ہیں، نے پاکستان نیشنل لاجسٹک کمپنی (این ایل سی) کے دو بڑے ٹرکوں کی پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے زمینی راستے سے ترکی میں داخلے پر اطلاع دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جس وقت پاکستان لاجسٹک کمپنی کے کمرشل ٹرک، استنبول کسٹم پہنچے، ترکی کی وزارت ٹرانسپورٹ کے عہدیدار، جنیوا میں قائم انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ یونین کے سیکرٹری جنرل، ای سی او سیکریٹریٹ کے حکام اور اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت برائے مواصلات اور شہری ترقی کے بعض حکام، اس پیش رفت کو خوش آمدید کہنے کے لیے موجود تھے۔

حصہ لینے والے افراد نے اس ترقی کو علاقائی تجارت اور روابط کو فروغ دینے، اسلام آباد-تہران-استنبول کے درمیان روڈ ٹرانسپورٹ کوریڈور کی بحالی اور ایک جیت کے معاہدے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا۔

اس موقع پر ترکی میں تعینات  پاکستانی سفیر "سیروس قاضی" نے کہا کہ روڈ کوریڈور اسکیم کے نفاذ سے ٹرانسپورٹ کے اخراجات اور وقت کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور اسلام آباد-تہران-استنبول روڈ ٹرانسپورٹ کوریڈر کی بحالی سے آمدنی پیدا کرے گی، تجارت میں اضافہ کرے گی اور ایکو کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھے گی۔

واضح رہے کہ پاکستانی بندرگاہی شہر کراچی سے قیمتی سامان کے ساتھ تجارتی مال بردار ٹرک، پہلی بار کیلئے ترکی کے شہر ترکی پہنچے۔ یہ ٹرک زمینی راستے سے ایران کے راستے استنبول پہنچے اور 5300 کلومیٹر کے فاصلے کو اسلام آباد-تہران-استنبول روڈ ٹرانسپورٹ کوریڈور کے ایک حصے کے طور پر 10 دن میں طے کی۔

خبر رساں ذرائع نے گزشتہ سال ایران، پاکستان اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے بانی ارکان کے طور پر رواں سال ایکو راہداری کو دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تین ممالک کے درمیان علاقائی روابط، تجارت اور عوامی نقل و حمل میں سہولت اور طویل المدتی معاشی فوائد اس ریلوے منصوبے کی کامیابیوں میں شامل ہوں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .